OCD:Obsessive Compulsive Disorder

 




OCD:Obsessive Compulsive Disorder

۔OCD ایک عام، دائمی، اور دیرپا عارضہ ہے جس میں کسی شخص کو بے قابو، دوبارہ آنے والے خیالات  اور/یا رویے ہوتے ہیں جنہیں وہ دہرانے کی بار بار خواہش محسوس کرتا ہے۔ جیسا کہ سو سو بار گنتی کرنا اور کئی بار دروازہ دیکھنا ،کہ دروازہ بند ہے یا نہیں، بار بار وضو کرنا اور گھنٹا گھنٹا تک ہاتھ دھونا جراثیم کے ڈر سے، وغیرہ وغیرہ اس مرض میں مریض جانتا بھی ہے کہ یہ فضول کام ہیں،اسے کئی بار دہرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن وہ او سی ڈی بیماری کی وجہ سے مجبور ہوتا ہے۔ یہ ایک نیروسس ڈس آرڈرز ہے ۔مطلب مریض کو پتہ ہوتا ہے اپنے مسئلے کا جیسے وہ فضول کام کئی کئی بار کرتا ہے۔


 او سی ڈی کی علامات

آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر میں بنیادی طور سے دو طرح کی علامات ہوتی ہیں۔

وہ لوگ( جو OCD) سے متاثر ہوتے ہیں ایسے خیالات آتے ہیں جن کے بارے میں وہ جانتے ہیں کہ کوئی معنی نہیں ہے لیکن وہ ان سے بچنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ وہ ان خیالات سے لطف اندوز نہیں ہوتے ہیں، اور یہ ان کے لیے تکلیف کا باعث ہیں۔

او سی ڈی والے لوگوں میں جنون، مجبوری، یا دونوں 

 علامات ہو سکتی ہیں۔  یہ علامات زندگی کے تمام پہلوؤں، جیسے کام، اسکول، اور ذاتی تعلقات میں مداخلت کر سکتی ہیں۔

 1: آبسیشنز ( یعنی وہم کے خیالات)۔

دہرائے جانے والے خیالات، خواہشات، یا ذہنی تصویریں ہیں جو اضطراب کا باعث بنتی ہیں۔  عام علامات میں شامل ہیں: جیساکہ 

1: جراثیم یا آلودگی کا خوف ہونا 

2:ناپسندیدہ ممنوع یا ممنوع خیالات جن میں جنس، مذہب وغیرہ یعنی مذہب کے بارے میں غلط سوچنا وغیرہ 

3:دوسروں یا خود کے بارے میں گندے خیالات کا آنا 

 4:کسی کام کا اچھا نہ کرنے کا خوف 

5:جہنم میں جانے کا بہت زیادہ خوف کا ہونا 

6; ناکامی کا خوف 

7: تسلسل کنٹرول کے نقصان کا خوف

 8: شک کرنا کہ ایک شخص کیا محسوس کرتا ہے یا کیا کام کرتا ہے ۔ وغیرہ وغیرہ 


2:کمپلشنز  ( یعنی بار بار کو ئی کام بلا وجہ دہرانا)  دہرائے جانے والے رویے ہیں جنہیں OCD والا شخص کسی جنونی سوچ کے جواب میں کرنے کی خواہش محسوس کرتا ہے۔اس بیماری کے بہت سے مریض بعض کام بے شمار دفعہ دہراتے ہیں، مثلاً بعض لوگ ایک ایک گھنٹے تک ہاتھ دھوتے رہتے ہیں ، یا  پچاس پچاس دفعہ چیک کرتے ہیں کہ دروازہ کہیں کھلا تو نہیں رہ گیا۔ اکثر مریضوں کو پتہ ہوتا ہے وہ یہ کام  فضول ہے، لیکن بیماری کی شدت کی وجہ سے خود کو روک نہی پاتے ۔ جیسا کہ 

1: ضرورت سے زیادہ صفائی اور/یا ہاتھ دھونا

2: چیزوں کو ترتیب دینا اور ترتیب دینا ایک خاص، عین طریقے سے

3: بار بار چیزوں کو چیک کرنا، جیسے سو بار گنتی کرنا اور پچاس بار دیکھنا کہ دروازہ بند ہے یا نہیں ۔

4: بار بار وضو کرنا وغیرہ وغیرہ 


 ۔OCD والے کچھ افراد کو بھی ٹک ڈس آرڈر ہوتا ہے۔  موٹر ٹِکس اچانک، مختصر، بار بار چلنے والی حرکات ہیں، جیسے آنکھ جھپکنا، چہرے کا جھکاؤ، کندھے کا جھکاؤ، اور سر یا کندھے کا جھٹکا۔  عام  ٹکس میں بار بار گلے کو صاف کرنا، سونگھنا، یا کراہنے والی آوازیں شامل ہیں۔


 علامات آتے اور جاتے، وقت کے ساتھ ٹھیک یا خراب ہو سکتی ہیں۔  OCD والے لوگ ایسے حالات سے بچنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو ان کے جنون کو متحرک کرتے ہیں، 


 اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو OCD ہے، تو اپنی علامات کے بارے میں اپنے ڈاکٹر  سے بات کریں۔  اگر علاج نہ کیا جائے تو OCD زندگی کے تمام پہلوؤں میں مداخلت کر سکتا ہے۔


او سی ڈی کی وجوہات 

 ۔OCD ایک عام عارضہ ہے جو پوری دنیا میں بالغوں، نوعمروں اور بچوں کو متاثر کرتا ہے،تشخیص تقریباً 19 سال کی عمر میں ہوتی ہے، یہ عام طور پر لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں میں زیادہ ہوتی ہے ۔

اوسی ڈی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں جیسا کہ 

1:جینیات یا وراثتی او سی ڈی 

 2:دماغ کی ساخت کی خرابی یا بیماری 

 3: ماحولیاتی وجہ  

 4:کسی وجہ سے کیمیائی تبدیلی وغیرہ وغیرہ 

5:بعض صورتوں میں، بچوں میں سٹریپٹوکوکل انفیکشن کے بعد OCD کی علامات پیدا ہو سکتی ہیں—اسے پیڈیاٹرک آٹو امیون نیوروپسیچائٹرک ڈس آرڈرز اسٹریپٹوکوکل انفیکشنز کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے ۔


او سی ڈی کا  علاج

علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ پاکستان میں نفسیاتی مسلئے کو لوگ اہمیت نہیں دیتے اور نہ ہی زیادہ تر پراپر علاج کرواتے ہیں ۔ لہذا ہر بیماری اور نفسیاتی مسلئے میں ڈاکٹر سے پراپر علاج کروانا چائے ۔

 ۔OCD کا علاج عام طور پر دوائیوں، سائیکو تھراپی، یا دونوں سے کیا جاتا ہے۔  اگرچہ OCD کے زیادہ تر مریض علاج کے لیے راضی ہوتے ہیں کیونکہ یہ ایک نیروسس ڈس آرڈرز ہے ۔ اس میں عموماً ہائی ڈوز انٹی ڈیپرسنٹ ادویات دی جاتی ہیں ۔اور  کچھ مریض میں اینٹی سائیکوٹک ادویات بھی استعمال کی جا سکتی ہیں، خاص طور پر  جن کو OCD اور ٹک ڈس آرڈر دونوں ہوں۔

Comments

Popular posts from this blog

Tehreek-E-Khelafat تحریک خلافت

"Embark The Educational Journey with Me"

Information and Communication Technology (ICT)