Sultan Muhammad Fateh سلطان محمد فاتح

 


               *سلطان محمد فاتح*



*سلطان محمد فاتح......! ⚔️*


سلطان محمد فاتح ، سلطنتِ عثمانیہ کے ساتویں سلطان تھے اور وہ تاریخ میں اپنی شاندار فتوحات، خصوصاً قسطنطنیہ (استنبول) کی فتح کے لیے مشہور ہیں۔ ان کی کہانی تاریخِ اسلام اور انسانی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔


ابتدائی زندگی:


سلطان محمد فاتح 30 مارچ 1432 کو ادرنہ (ترکی) میں پیدا ہوئے۔ وہ سلطان مراد ثانی کے بیٹے تھے۔ محمد بچپن سے ہی ذہین، بہادر اور علم کے شوقین تھے۔ ان کی تعلیم پر خاص توجہ دی گئی، جس میں دینی، سائنسی، جنگی فنون اور مختلف زبانوں (عربی، فارسی، یونانی، لاطینی) کی تربیت شامل تھی۔ ان کے استاد شیخ آق شمس الدین نے ان کی شخصیت کو اسلامی اصولوں کے مطابق مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔


قسطنطنیہ کی فتح (1453):


سلطان محمد فاتح کی سب سے بڑی کامیابی قسطنطنیہ (جو اس وقت بازنطینی سلطنت کا دارالحکومت تھا) کی فتح تھی۔ یہ شہر 1000 سال سے بازنطینی حکمرانی کے تحت تھا اور مسلمان اسے فتح کرنے کی خواہش رکھتے تھے کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا:


> "تم ضرور قسطنطنیہ فتح کرو گے، اس کا امیر بہترین امیر ہوگا اور اس کے لشکر کے سپاہی بہترین سپاہی ہوں گے۔"




سلطان محمد نے قسطنطنیہ کو فتح کرنے کے لیے بہترین حکمتِ عملی اپنائی۔ انہوں نے:


1. ایک زبردست توپ خانہ تیار کیا: انہوں نے عظیم توپیں بنوائیں جو قلعے کی دیواروں کو توڑنے کے لیے استعمال ہوئیں۔



2. سمندر سے حملہ: انہوں نے بحری بیڑہ گولڈن ہارن میں پہنچایا، جہاں جہازوں کو خشکی کے راستے کھینچ کر لایا گیا۔



3. محاصرہ: قسطنطنیہ کا محاصرہ 53 دن تک جاری رہا۔ 29 مئی 1453 کو شہر فتح ہوا۔




فتح کے بعد:


قسطنطنیہ کی فتح کے بعد سلطان نے شہر کا نام استنبول رکھا اور اسے سلطنتِ عثمانیہ کا دارالحکومت بنا دیا۔ انہوں نے وہاں اسلامی تہذیب کا آغاز کیا، مساجد، تعلیمی ادارے اور دیگر عمارتیں تعمیر کروائیں۔ آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کیا اور تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ عدل و انصاف کا برتاؤ کیا۔


سلطان محمد فاتح کی دیگر فتوحات:


قسطنطنیہ کی فتح کے بعد سلطان نے کئی اور علاقے فتح کیے، جن میں بلقان، یونان، سربیا، بوسنیا اور البانیہ شامل ہیں۔ انہیں "فاتح" کا لقب دیا گیا کیونکہ انہوں نے 25 سال کی عمر میں ایک عظیم کامیابی حاصل کی۔


وفات:


سلطان محمد فاتح نے 1481 میں 49 سال کی عمر میں وفات پائی۔ ان کی حکمرانی نے سلطنت عثمانیہ کو ایک عظیم سلطنت میں تبدیل کر دیا اور وہ مسلمانوں کے ہیرو بن گئے۔


سلطان محمد فاتح کی زندگی ایک مثال ہے کہ ایمان، علم، محنت اور حکمت کے ساتھ بڑی سے بڑی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔


*[صدقہ جاریہ کے لیے یہ تحریر شئیر ضرور کریں ممکن ہے آپ کی وجہ سے کسی کی زندگی بدل جائے]*      



Comments

Popular posts from this blog

Tehreek-E-Khelafat تحریک خلافت

"Embark The Educational Journey with Me"

Information and Communication Technology (ICT)